ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / سپریم کورٹ نے مڈ ڈے میل اہلکاروں کی چھٹیوں کے معاوضے پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا

سپریم کورٹ نے مڈ ڈے میل اہلکاروں کی چھٹیوں کے معاوضے پر ہائی کورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا

Wed, 25 Sep 2024 10:39:37    S.O. News Service

نئی دہلی، 25/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) سپریم کورٹ نے ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر روک لگا دی ہے جس میں مڈ ڈے میل اہلکاروں کو دو ماہ کی چھٹیوں کی تنخواہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ ریاستی حکومت نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے دلیل دی کہ ہائی کورٹ نے تنخواہ دینے کا حکم دے کر مڈ ڈے میل اہلکاروں کے معاہدے کی شرائط میں غیر ضروری مداخلت کی ہے اور معاہدے کو ازسرنو تشکیل دینے کی کوشش کی ہے۔

سپریم کورٹ نے پہلی نظر میں ریاستی حکومت کی دلیل پر اتفاق ظاہر کیا اور ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگانے کا حکم جاری کر دیا۔ ہماچل پردیش ہائی کورٹ نے سرکاری اسکولوں میں خدمات انجام دے رہے مڈ ڈے میل کارکنان کو بڑی راحت دیتے ہوئے انھیں دو ماہ کی چھٹیوں کی تنخواہ دینے کا حکم جاری کیا تھا، جبکہ حکومت انھیں صرف 10 ماہ کی ہی تنخواہ دیتی ہے۔ مڈ ڈے میل کارکنان کے یونین نے پورے سال کی تنخواہ کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی جس پر ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا تھا۔ لیکن اب اس فیصلے پر سپریم کورٹ نے روک لگا دی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے یونین کی عرضی کو منظور کرتے ہوئے سرکاری اسکولوں میں ہزاروں کی تعداد میں تعینات مڈ ڈے میل اہلکاروں کو 10 ماہ کی جگہ 12 ماہ کی تنخواہ دینے کا حکم صادر کیا تھا۔ ان احکامات کو حکومت نے ہائی کورٹ کی ہی سنگل بنچ کے سامنے چیلنج پیش کیا تھا جسے ڈویژنل بنچ نے خارج کر دیا تھا۔ اب حکومت نے سپریم کورٹ میں اپنی بات رکھی۔ حکومت نے ہائی کورٹ میں کہا تھا کہ یہ مرکزی حکومت کا منصوبہ ہے، ایسے میں ریاستی حکومت اس منصوبہ کے تحت اپنی سطح پر انھیں پورے سال کی تنخواہ نہیں دے سکتی۔ اس دلیل کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے سوال قائم کیا تھا کہ جب ریاستی حکومت اپنی سطح پر ان کارکنوں کی تنخواہ بڑھا سکتی ہے تو پورے سال کی تنخواہ کیوں نہیں دے سکتی؟


Share: